Header Ads Widget

Walking for good health

کھانا کھانے کے بعد اکثر لوگوں کی عادت ہے کہ فوری طور پر لیٹ جاتے ہیں یا پانی کا استعمال کرتے ہیں۔لیکن کچھ ایسے ہی طریقے ہماری صحت کے لئے نقصان دہ ہیں۔ایسا کرنا نہ صرف ہماری صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔بلکہ یہ ہمیں بیماری میں بھی مبتلا کرتا ہے

نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کہ مطابق رات کو کھانے کے بعد چہل قدمی کرنا صحت کے لئے بہت مفید ہے ماہرین صحت کی جانب سے درمیانی عمر کے لوگوں کے لیے تجویز کی جا رہی ہے کہ وہ پیدل چلتے ہوئے اپنی رفتار قدرے تیز رکھیں کیونکہ زیادہ وقت تک حرکت نہ کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ پبلک ہیلتھ انگلینڈ کہ مطابق 40 سال کی عمر کے بعد لوگوں کے کام کرنے میں بتدریج کمی دیکھی جاتی ہے۔ 40 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں کو واک تیز رفتار سے کرنا چاہیے۔

ان کے مطابق روزانہ دس منٹ تک تیز چلنے سے بیماریوں کے امکان میں 15 فیصد تک کمی آ سکتی ہے
رات کو کھانے کے بعد ٹیلیویژن کے سامنے بیٹھنے کی بجائے چند منٹ کی چہل قدمی کو عادت بنالیں۔
اوٹاگو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر افراد رات کو کھانے کے بعد ٹی وی اسکرین کے سامنے جم کر بیٹھ جاتے ہیں جو کہ انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

ماضی میں بڑے بوڑھے رات کو کھانے کے بعد چہل قدمی کا مشورہ دیتے تھے جسے اچھے ہاضمے کے لیے فائدہ مند قرار دیا جاتا تھا

تاہم اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات کے کھانے کے بعد چہل قدمی کرنا صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
تحقیق کے مطابق کھانے کے بعد 15 منٹ کی چہل قدمی سے ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار افراد میں بلڈشوگر لیول تیزی سے نہیں بڑھتا اور یہ اس حوالے سے دن بھر میں 45 منٹ کی چہل قدمی سے زیادہ موثر ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ کھانے کے بعد جسم میں انسولین کا اخراج ہوتا ہے اور عام طور پر لوگ رات کو زیادہ کیلوریز جزو بدن بناتے ہیں، جس کے بعد وہ کچھ کرنے کی بجائے بیٹھ جاتے ہیں، جس سے بلڈ گلوکوز لیول اوپر جاتا ہے اور گھنٹوں تک نیچے نہیں آتا۔

کھانے کے بعد چند منٹ کی چہل قدمی کے دوران ہمارا جسم گلوکوز کو توانائی کے لیے استعمال کرتا ہے اور دوران خون میں اس کی سطح کم ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں بلڈشوگر لیول نہیں بڑھتا۔ کھانے کے بعد 15 منٹ سے آدھے گھنٹے کی چہل قدمی بلڈشوگر لیول بڑھنے اور ذیابیطس کے مرض سے بچاسکتی ہے جبکہ جسمانی سرگرمیاں اضافی جسمانی وزن کے مسئلے کو بھی پیدا نہیں ہونے دیتیں۔

Post a Comment

0 Comments